حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بھوپال/فتح گڑھ امام باڑہ میں عشرہ اولیٰ کی آٹھویں مجلس کو خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین عالی جناب مولانا سید رضا حسین رضوی، لکھنؤ نے مومنین سے فرمایا کہ آج ہم جو عزاداری کررہے ہیں ، یہ صرف ہم تک ہی محدود نہ رہ جائے بلکہ ہماری کوشش یہ ہونی چاہئے کہ پیغام امام حسین علیہ السلام کو پوری دنیا تک پہنچایا جائے ۔ کیوں کہ اگر امام حسین علیہ السلام کا پیغام دنیا تک پہنچ جاتا ہے تو پھر دنیا کو بتانے کی ضرورت نہیں ہوگی کہ اسلام کی حقانیت کیا ہے اور اسے کیوں بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے ؟
مولانا نے اپنے خطاب میں مزید فرمایا کہ اگر ہمیں درس انسانیت سے مستفید ہوناہے اور اسلام کی حقیقی معرفت حاصل کرنی ہے تو پھر ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم سیرت آل محمد علیہم السلام پر عمل پیرا ہوں ۔ جب تک ہماری زندگی میں کربلا کا عکس نظر نہیں آئے گا ، ہماری حقیقی زندگی کا آغاز نہیں ہوگا۔ اس لیے ضروری ہے کہ پیغام کربلا کو دنیا تک پہنچائیں اور ساتھ ہی خو د بھی اس پر عمل پیرا ہوں ۔
اس کے بعد مولانا نے شہدائے کربلا کے مصائب پڑھے ۔ لوگوں نے گریہ و ماتم کیا اور مجلس کا اختتام ہوا۔